( ایجنسیز)
سعودی عرب کے جنوبی صوبے سے تعلق رکھنے والے تین معروف علمائے دین پر کالعدم جماعت اخوان المسلمون سے تعلق کے الزام میں مساجد اور دینی اجتماعات میں تقاریر کرنے نماز جمعہ کی امامت کرنے پر تاحیات پابندی لگا دی گئی ہے۔
ان تینوں ائمہ پر پابندی لگانے کا فیصلہ متعلقہ سعودی حکام نے کیا ہے۔ان حکام نے بتایا ہے کہ ان تینوں نے متعدد عرب ممالک میں اخوان المسلمون سے براہ راست روابط استوار کررکھے تھے۔ان کا اپنے اپنے علاقوں میں کافی اثرورسوخ بتایا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان تینوں
علماء پر سعودی عرب میں دعوۃ کے پلیٹ فارمز کا بے جا استعمال کرنے اور سوشل میڈیا کے مختلف ذرائع پر ان کی اخوان المسلمون کے حق میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے پیش نظر پابندی لگائی گئی ہے۔تاہم ان کی مکمل شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
ان کے علاوہ چھہتر اور ائمہ ،مسلم دانشوروں ،مبلغین اور مدرسین کی بھی اخوان المسلمون سے مبینہ روابط کے الزام میں کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد قراردے رکھا ہے اور اس سے کسی طرح کا تعلق رکھنے والوں کو قید وجرمانے کی سزاؤں کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔